حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بچوں کے معصوم اور فطری سوالات "خصوصاً خدا کے بارے میں" کا جواب دینے سے پہلے ضروری ہے کہ ان کے فہم اور گفتگو کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔ یہ سوالات حجت الاسلام غلامرضا حیدری اَبہری کی کتاب «خدا شناسیِ قرآنی بچوں کے لیے» سے ماخوذ ہیں، جو سادہ مگر گہرے سوالات کے ذریعے بچوں کے لیے خدا کے بارے میں سوچنے کا روشن راستہ کھولتی ہے۔
کیا خدا کا کوئی رنگ ہے؟
محمدی گلاب سرخ ہوتا ہے؛
درخت کے پتے سبز ہوتے ہیں؛
امام رضاؑ کے روضے کا گنبد سنہری ہے؛
وہ گیند جو تم نے کل خریدی تھی سفید ہے؛
تمہارے سر کے بال سیاہ ہیں؛
گھر کا دروازہ بھورا ہے؛
اور تمہاری سائیکل نیلی ہے۔
جب ہم ان چیزوں کو دیکھتے ہیں تو سمجھ جاتے ہیں کہ ہر ایک کا اپنا مخصوص رنگ ہوتا ہے۔ لیکن اگر ہم کسی چیز کو نہ دیکھ سکیں تو کیا ہم بتا سکتے ہیں کہ اس کا رنگ کیا ہے؟
اور اگر کوئی چیز جسم نہ رکھتی ہو اور نظر نہ آتی ہو تو کیا اس کے بارے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس کا کوئی رنگ ہے؟
مثلاً عقل کا رنگ کیا ہے؟
مہربانی کس رنگ کی ہوتی ہے؟
علم و دانش کا رنگ کیا ہے؟
دوسروں سے محبت کرنے کا رنگ کیا ہے؟
خوشی کس رنگ کی ہوتی ہے؟
یہ سب چیزیں نظر نہیں آتیں، اس لیے ہم ان کے بارے میں یہ نہیں کہہ سکتے کہ ان کا کوئی خاص رنگ ہے۔
خدا بھی ایسا ہی ہے۔ خدا کو دیکھا نہیں جا سکتا، اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اس کا کوئی رنگ ہے۔
درحقیقت خدا دکھائی دینے والا نہیں، تاکہ اس کے لیے رنگ کا تصور کیا جائے۔
خدا تو رنگوں کا خالق ہے، اس کے لیے رنگ ہونا بے معنی ہے۔
البتہ قرآن ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ہم خدا کے رنگ میں رنگ جائیں: «صبغةَ الله» (سورۂ بقرہ، آیت 138)
یہ جان لو کہ قرآن میں خدا کے رنگ سے مراد سبز، زرد، نیلا یا سرخ جیسے ظاہری رنگ نہیں ہیں۔
قرآن کے مطابق خدا کا رنگ اختیار کرنے کا مطلب ہے: خدا پر ایمان لانا اور وہ کام کرنا جو خدا کو پسند ہیں۔خدا کا رنگ یعنی ایمان، مہربانی، نیکی اور پاکیزگی۔ اگر تم نماز پڑھو تو تم خدا کے رنگ میں رنگ گئے؛
اگر تم کسی نابینا شخص کو سڑک پار کرنے میں مدد دو تو تم نے خدا کا رنگ اختیار کر لیا؛
اگر تم اپنا ربڑ یا پنسل کسی دوست کو دے دو تو تم خدا کے رنگ میں آ گئے؛ اگر تم اپنی ماں کی مدد کرو تو تم نے خدا کا رنگ اپنا لیا؛ اگر تم قرآن پڑھو تو تم خدا کے ہم رنگ ہو گئے؛ اگر تم حسد نہ کرو تو خدا کا رنگ تمہارے دل پر نقش ہو گیا۔
خلاصہ یہ کہ: جتنا تم ایمان دار، سچے، پاکیزہ اور مہربان بنتے جاؤ گے، اتنا ہی تمہارا رنگ خدائی ہوتا جائے گا۔ خدا کا رنگ دراصل خدا سے دوستی اور اس کے بندوں سے محبت کا نام ہے، اور یہی اس دنیا کا سب سے خوبصورت رنگ ہے۔









آپ کا تبصرہ